حکومت نے بند سکولوں میں 20 فی صد فیس کی کمی کا اعلان کر
دیا، نوٹیفیکشن جاری
جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ مُلک کے بعض شہروں میں کویڈ کی تیسری لہر کی وجہ سے
سکول ، کالجز بند ہوئے ہیں یہ سلسلہ مارچ سے شروع ہوا تھا۔حکومت نے اِ ن شہروں میں
تمام تعلیمی سرگرمیاں معطل کر دی تھیں۔ لہذا پرائیویٹ سکولز انتظامیہ سے کہا گیا
تھا کہ آپ آن لائین تعلیم کا تسلسل جاری رکھیں۔
والدین نے اصرار کیا کہ اگر حکومت فیس معاف نہیں کروا سکتی
تو کم ازکم اس میں کمی ہی کر دے کیونکہ سکولز تو بند ہیں لیکن فیس باقاعدگی سے
وصولی جا رہی ہے۔مزید یہ کہ کرونا کی وجہ سے کام دھندا تو ہے نہیں اور ہم پہلے سے ہی کافی مالی مُشکلات کا شکار ہیں ،
لہذا رحم کیا جائے اور فیس کی مد میں والدین کو رعایت دی جائے۔
بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے ذاتی طور پر وفاقی وزیر تعلیم جناب شفقت محمود سے ٹویٹ کرتے
ہوئے درخواست بھی کی کہ فیس میں کمی کی جائے ،جس کا وزیر تعلیم نے نوٹس لیتے ہوئے
تمام پرایویٹ سکولز مالکان سے کہا ہے کہ
وہ فیس میں کمی کر دیں
لیکن یہ نوٹیفکشن ابھی اسلام آباد کے لیے ہوا ہے جس میں کہا
گیا ہے کہ سکولز مالکان جو فیس کی مد میں ماہانہ 8000 روپے سے زیادہ وصول کرتے ہیں
وہ فوری طور پر اپریل اور مئی کی فیسوں
میں 20 فیصد کمی کر دیں۔ اور اگر اُن نے پہلے سے ہی فیس ووچرز جاری کر دیے ہیں تو
دوبارہ فیس میں کمی والے ووچرز بنا دیں۔ اور اگر والدین نے پوری فیس ادا کر دی ہے
تو اُس کو اگلے ماہ کی فیسوں میں ایڈجسٹ کر لیں۔ اس کمی کا اطلاق اُن سکولز پر
نہیں ہو گا جن کی ماہانہ فیس فی طالب علم 8000 روپے سے کم ہو گی۔
ایک صارف نے شفقت محمود سے ٹویٹ کرتے ہوے کہا کہ کیا باقی
شہر پاکستان میں نہیں ہیں، باقی شہروں کے سکولوں میں بھی فیس کی مد میں کمی کی
سہولت والدیں کو دی جائے، جس پر وفاقی وزیرِ تعلیم نے کہا کہ وہ صورت حال کا جائذہ
لے رہے ہیں اور جلد اُن کو بھی خوش خبری دی جائے گی
ساتھ ہی وفاقی وزیرِ تعلیم جناب شفقت محمود صاحب نے کہا ہے
کہ والدیں بھی اپنی فیسسز سکولوں کو وقت پر ادا کریں تا کہ سکولز انتطامیہ کو اپنے معملات چلانے میں آسانی رہے اور ان اداروں
میں کام کرنے والے اساتذہ اور سٹاف کو تنخواہیں وقت پر مل سکیں
No comments:
Post a Comment