BA English Poem Lights Out Urdu Translation
Lights Out
by Edward Thomas
I have come to the borders of sleep,
میں نیند کے کناروں کو چھو رہا ہوں
The unfathomable deep
یہ ایک ناقابلِ پیمائش گہرا
Forest where all must lose
جنگل ہے جہاں سب کو ضرور کھونا ہے
Their way,however straight
اپنے راستے کو تاہم وہ سیدھا ہو
Or winding,soon or late;
یا بل کھاتا ہوا،جلدی یا تھوڑی دیر بعد
They cannot choose.
اِس میں اُن کے لیے کوئی انتخاب نہیں ہے
Many a road track
کئی ایک رستے
That,since the dawn first s' crack,
جو سورج کی پہلی کِرن کے ساتھ
Up to the forest brink,
اُس جنگل کے کنارے کی طرف جاتے ہیں
Deceived the travelers,
وہی رستے مسا فروں کو دھوکا دیتے ہیں
Suddenly now blurs,
اچانک ماند پڑ جاتے ہیں
And in they sink.
اور اِن پر چلنے والے اِنہی میں ڈوب جاتے ہیں
Here love ends,
نیند کے سامنے مُحبت بے بس ہو جاتی ہے
Despair,ambition ends;
مایوسی،آرزو ختم ہو جاتی ہے
All pleasures and all trouble,
تمام خوشیاں،تمام غم
Although most sweet or bitter,
اپنی مٹھاس،اپنی تلخی کھو دیتے ہیں
Here ends in sleep that is sweeter
نیند کی مٹھاس کے سامنے سب ختم ہو جاتا ہے
Than tasks most noble.
نیند انسانوں کی اولین ترجیح بن جاتی ہے
There is not any book
کوئی ایسی کتاب نہیں ہے
Or face of dearest look
یا کوئی محبوب چہرہ
That I would not turn from now
کہ جِس سے پیچھے نہ ھٹا جاسکتا ہو
To go into the unknown
نیند کی انجانی وادی میں جانے کے لیے
I must enter,and leave,alone,
مُجھے ضرور جانا ہے اور اکیلے
I know not how.
پتہ نہیں کیسے
The tall forest towers;
نیند ایسے آتی ہے جیسے ہم جنگل میں اونچے درختوں کے نیچے کھڑے ہوں
Its cloudy foliage lowers
اور اُن درختوں کے برف سے ڈھکے پتے نیچے آ رہے ہوں
Ahead,shelf above shelf;
ہمارے آگے تہہ در تہہ
Its silence I hear and obey
میں اِس خاموشی کو سُنتا ہوں اور مخمور ہو جاتا ہوں
That I may lose my way
اور میرا خود پر اختیار ماند پڑتا جا رہا ہے
And myself.
اور میں نیند میں چلا جاتا ہوں
wah neend k bhi kya kehnay…!
ReplyDelete